ترجمان پاکستان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا جنرل اسمبلی سے خطاب اہمیت کا حامل تھا، وزیراعظم نے اپنے خطاب میں تمام اہم ایشوز کا احاطہ کیا۔
یہ بات انہوں نے اہنے جاری بیان میں کہی، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے پھر مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غیرقانونی قبضے پر دنیا کی توجہ مبذول کرائی، پاکستان ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرتا رہے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ چیئرمین افغان مفاہمتی کونسل کے دورے میں امن عمل پر گفتگو ہوئی، افغانستان کو مذاکرات کے ذریعے امن کے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نے مفاہمتی عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا، پاکستان کونگونو کاراباخ تنازع سے پیدا صورتحال پر تشویش ہے۔
اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ اقامہ رکھنے والے افراد توسیع کیلئے سعودی سفارت خانہ سے رابطہ کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس سے خطاب میں بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں ریاست اسلامو فوبیا کو فروغ دے رہی ہے اور یہ کہ دنیا میں اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے ایک عالمی دن مقرر کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے انتہا پسند نظریے کی تشکیل 1920 کی دہائی میں کی گئی اور اس نظریے کا نشانہ مسلمان اور کسی حد تک مسیحی ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے اسلاموفوبیا، پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت، کورونا وائرس، موسمیاتی تبدیلی اور کشمیر میں انڈین مظالم سمیت کئی اہم امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2EMU4sy
No comments:
Post a Comment