احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر توشہ خانہ ریفرنس میں پیش کردہ نوازشریف کے اثاثے قرق کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
نیب نے عدالت کے حکم پر نواز شریف کے اثاثوں سے متعلق ریکارڈ ا کٹھا کرکے پیش کیا جس میں پراپرٹیز، گاڑیاں، بینک اکاونٹس شامل ہیں۔ نوازشریف کے نام پر لاہور میں 1650 کنال سے زائد زرعی اراضی بھی قرقی میں شامل ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے زیر استعمال مرسڈیز، لینڈ کروزر اور2 ٹریکٹرز بھی قرقی میں شامل ہیں۔ لاہور کے نجی بینک میں نوازشریف کے نام ملکی و غیر ملکی اکاؤنٹس، مری نام بنگلہ اور شیخوپورہ میں 102کنال زرعی اراضی بھی قرق کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
نوازشریف پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے سابقہ دور حکومت میں توشہ خانے سے گاڑی حاصل کی اور اسکی ادائیگی انورمجید نے جعلی بینک اکاؤنٹ سے کی۔ نواز شریف 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے اور انہوں نے توشہ خانے سے گاڑی حاصل کرنے کیلئے کوئی درخواست بھی نہیں دی تھی۔
احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔
اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نیب کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے گئے ریکارڈ کے مطابق آصف زرداری نے گاڑیوں کی15 فیصد ادائیگی جعلی اکاونٹس کے ذریعے کی۔ آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملی تھیں۔
آصف زرداری نے یہ گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔ نیب کے مطابق ملزمان نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے کی ذیلی دفعہ دو، چار، سات اور بارہ کے تحت کرپشن کے مرتکب ہوئے ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3ie7VG4
No comments:
Post a Comment