عالمی وبا کورونا وائرس کم ہونے کے بعد پاکستان میں تعلیمی ادارے کھولنے کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا ہے۔
پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں چھٹی سے آٹھویں جماعت کے بچے آج اسکول جائیں گے تاہم سندھ حکومت نے دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا ہے۔
وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کے مطابق سندھ حکومت نے نظرثانی کیلئے سات روزمانگے ہیں۔ وزارت تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ انہوں نے دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ نہیں کیا اور28 ستمبر سے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنے کا فیصلہ برقرار ہے۔
پاکستان میں کورونا کی شرح دیگر ممالک سے انتہائی کم ہے۔ تعلیمی اداروں کی ایس او پیز سے متعلق سخت مانیٹرنگ کی گئی ہے۔ حکومت نے ملک بھر میں مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پہلے مرحلے میں یونیورسٹی، میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے طالبعلموں کو بلایا گیا تھا۔
تعلیمی ادارے کھولنے کا دوسرا مرحلہ آج سے شروع ہوگا جبکہ تیسرے مرحلے میں تمام پرائمری سکول کے بچوں کو30 ستمبر سے سکول جائیں گے۔
پہلے مرحلے کے بعد تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز رپورٹ ہونے پر ملک بھر میں مجموعی طور پر35 تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا تھا۔
سندھ کے تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز رپورٹ ہونے پر صوبائی حکومت نے چھٹی سےآٹھویں جماعت تک اسکول کھولنے کی تاریخ ایک ہفتہ آگے بڑھا دی ہے۔
تعلیمی اداروں میں کورونا سے بچاو کے احتیاطی تدابیر پر عمل لازمی ہوگا۔ صوبائی اور ضلعی سطح پر مانیٹرنگ ٹیمیں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں گی۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر تعلیمی اداروں کو بند کیا جائے گا اور جرمانے ہوں گے۔
ایک کلاس روم میں بچوں کی آدھی تعداد کو بٹھایا جائے گا۔ بیماری کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سماجی دوری اپنائی جائے گی۔ بچے اور والدین ماسک لازمی پہن کر سکول آئیں چاہے کپڑے کا ماسک ہی کیوں نا ہو۔
اسکول میں بچوں کو ہاتھ دھونے کی ترغیب دی جائے گی اور اس کو یقینی بنانا تعلیمی اداروں ذمہ داری ہوگی۔
بچوں میں کھانسی یا بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر والدین انہیں اسکول ہر گز نہ بھیجیں۔ طبیعت زیادہ خراب ہو تو ٹیسٹ کرائیں، کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر فوری اسکول انتظامیہ کو آگاہ کریں۔ بچے کسی سے ہاتھ نہ نہیں ملائیں گے اور اسکول میں جھولا بھی نہیں جھولیں گے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3mDOTMG
No comments:
Post a Comment