نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 24 ہزار 22 کورونا ٹیسٹ کئے گئے جن سے 670 کورونا کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ 6 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ ملک بھر کے 735 اسپتالوں میں کورونا کے 1308 مریض زیرعلاج ہیں۔ جن میں سے 141 وینٹی لیٹر پر ہیں۔
ملک بھر میں کورونا کے 2 لاکھ 66 ہزار 301 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔ ملک میں 2 لاکھ 88 ہزار 717 مصدقہ کورونا کیس سامنے آ چکے ہیں۔ سندھ میں ایک لاکھ 25 ہزار 904، پنجاب میں 95 ہزار 391، بلوچستان میں 12 ہزار 224 ، خیبرپختونخوا میں 35 ہزار 153، آزاد کشمیر میں 2 ہزار 181 ، اسلام آباد میں 15 ہزار 378 اور گلگت بلتستان میں کورونا کے 2 ہزار 486 مصدقہ کیس سامنے آچکے ہیں۔
ملک بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 88 ہزار 717 تک جا پہنچی ہے جن میں سے 2 لاکھ 66 ہزار 301 صحت یاب ہوگئے ہیں جب کہ 6168 افراد اس سے جاں بحق ہوئے ہیں، اس طرح ملک میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 16248 ہے۔
24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا سے 6 افراد زندگی کی بازی ہارے ہیں جس کے بعد اس وبا سے جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہزار 168 ہوگئی ہے۔ سندھ میں 2317، پنجاب میں 2182 ، خیبر پختونخوا میں 1238، اسلام آباد میں 173 ،بلوچستان میں 138، گلگت بلتستان میں 60 جب کہ آزادکشمیر میں کورونا کے 60 مصدقہ مریض لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Y7dTBs
No comments:
Post a Comment