یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے سائنس دانوں نے ریٹینا میں خرابی کے باعث بینائی سے محروم ہوجانے والے مریضوں کے لیے ایک کامیاب علاج دریافت کیا ہے۔
قبل ازیں اس بیماری کا واحد علاج ’الیکٹرانک آنکھ‘ لگوانا تھا، جو مہنگا ہونے کے ساتھ ساتھ خطرناک بھی تھا اور اس میں کامیابی کا تناسب بھی بہت زیادہ اچھا نہ تھا۔
ماہرین اعصاب و چشم نے ریٹینا میں ایک ایسی جین کی موجودگی کا پتہ چلایا جسے ریٹینا سے نکال کر vitreous میں داخل کیا جائے تو بینائی واپس آنے کے امکانات خاصے روشن ہوجاتے ہیں۔
ایڈینو ایسوسی ایٹڈ وائرسس (AVV) کے انجینیئرز نے اس جین کو بینائی سے محروم چوہوں کی آنکھ کی پتلی کے لینس والے حصے vitreous میں داخل کیا اور حیران کن طور پر چوہوں نے دیکھنا شروع کردیا۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے بینائی اس قدر بحال ہوجاتی ہے کہ انسان تحریروں کو بھی پڑھنے کے قابل ہوجاتا ہے، چوہوں پر حوصلہ افزا نتائج حاصل ہونے کے بعد سائنس دان اس طبی عمل کو انسانوں کے موافق بنانے پر کام کر رہے ہیں اور امید ہے جلد یہ طریقہ علاج مارکیٹ میں دستیاب ہوگا جس کی مدد سے بینائی سے محروم افراد کی آنکھوں کی روشنی بحال ہوجائے گی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Hp8jnk
No comments:
Post a Comment