سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے ندیم عباس بارا کے ڈیرے پر فائرنگ اور پولیس پر تشدد کا ازخود نوٹس لیا۔
اس موقع پر آئی جی پنجاب سید کلیم امام اور دیگر افسران عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ اہلکاروں پر تشدد کرنے والے 50 افراد کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب نے عدالت کو مزید بتایا کہ اہلکاروں کو تشدد کے الزام میں 21 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 28 ملزمان مقدمے میں نامزد ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے معاملے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے تحریک انصاف کے نومنتخب ایم پی اے ندیم عباس بارا کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم پی ٹی آئی کے نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی ندیم عباس بارا کے ڈیرے پر پہنچی تو اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور وردیاں تک پھاڑ دی گئیں جس کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
واقعے کے خلاف سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا جس میں پی ٹی آئی رہنما ندیم بارا، منیر بارا سمیت 27 نامزد اور 20 نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا ہے۔
مقدمے میں اقدام قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق ملک ندیم بارا کے دفتر پر فائرنگ اور آتش بازی کی اطلاع ملنے پر پولیس پارٹی وہاں پہنچی تو مسلح کارکنان کی جانب سے مزاحمت کی گئی اور اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ریٹرنگ آفیسر سے بدتمیزی کا بھی نوٹس
چیف جسٹس پاکستان نے سرگودھا میں ریٹرنگ آفیسر کے ساتھ بد تمیزی کا بھی نوٹس لے لیا اور کہا کہ بدتمیزی کرنے والے شخص کو نہیں چھوڑیں گے، ہم نے عدلیہ سے افسران اس لیے دیے تھے کہ تاکہ صاف شفاف الیکشن ہوسکیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے آئی جی پنجاب کو 24 گھنٹے میں رپورٹ دینے کا حکم دیا اور کہا کہ معاملے کی تہہ تک جائیں گے، ذمہ داران کے خلاف کارروائی بھی کریں گے اور کسی صورت بدتمیزی والا رویہ برداشت نہیں کریں گے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2NSToka
No comments:
Post a Comment