سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں پنجاب کمپنیز اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر تمام کمپنیوں کے سی ای اوز سمیت چیف سیکریٹری پنجاب اور ڈی جی نیب لاہور بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ اورنج لائن ٹرین، فاسٹ ٹریک اور دیگر منصوبے ایک ہی ٹھیکیدار کو دیے گئے، اگر کوئی پیسے واپس نہیں کرے گا تو ہم نکلوالیں گے۔
جسٹس ثاقب نثار نے آئی ڈیپ کے سی ای او پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور استفسار کیا کہ آپ 11 لاکھ روپے تنخواہ لے رہے ہیں، آپ کا کیا تجربہ ہے؟ کسی کو خیال ہی نہیں کہ یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے‘۔
چیف جسٹس پاکستان نے حکم دیا کہ 3 لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے تمام افسران نیب کے روبرو پیش ہوں گے، اگر کوئی پیسے واپس نہیں کرے گا تو ہم نکلوا لیں گے۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ اگر پنجاب کمپنیز اسکینڈل پر ریفرنس بنتا ہے تو نیب ریفرنس بھی فائل ہوگا، قومی احتساب بیورو 10 روز میں رپورٹ پیش کرے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2K4SFtT
No comments:
Post a Comment