اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر مواصلات مراد سعید کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست پر سماعت کی ہے۔ توہین عدالت درخواست میں سیکریٹری مواصلات، چیئرمین این ایچ اے اور آئی جی موٹر ویز بھی فریق ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عدالت نے نیشنل ہائی ویز سیفٹی آرڈیننس2000 پرمکمل عملدرآمد کا حکم دیا تھا لیکن اس پر عمل نہیں ہوا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ سیفٹی آرڈیننس2000 پرمکمل عملدرآمد کا حکم میں نے دیا تھا اورمناسب ہے کہ توہین عدالت کی درخواست کوئی اور بینچ سنے۔
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ آپ کا فیصلہ ہے، توہین عدالت کی درخواست بھی آپ نے ہی سننی ہے۔ فاضل جج نے استفسار کیا کہ کیا عدالت کا فیصلہ برقرار ہے؟ کہیں چیلنج یا معطل تو نہیں ہوا؟
عارف چودھری ایڈووکیٹ نے عدالت کا آگاہ کیا کہ عدالتی فیصلہ موجود ہے جس پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے موٹروے اور نیشنل ہائی وے پر نیشنل ہائی وے سیفٹی آرڈیننس 2000 پرمکمل عمل درآمد کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے وزارت مواصلات کا ایکسل لوڈ قانون پر عمل درآمد ملتوی کرنے کا حکم اور وزیراعظم کی جانب سے ایم نائن موٹروے پر ایکسل لوڈ پر عمل درآمد روکنے کا حکم کالعدم قرار دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہاکہ نیشنل ہائی وے سیفٹی آرڈیننس 2000 کے اندر درج ایکسل لوڈ پر عمل درآمد کیا جائے۔
نیشنل ہائی وے اور موٹروے پر ایکسل لوڈ لمٹ سے زائد گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ موٹروے اور نیشنل ہائی وے پر لوڈ کا وزن کرنے لیے اسٹیشن قائم کئے جائیں۔ ایکسل لوڈ رولز 2000 پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ ایکسل لوڈ قانون کو معطل کرنے سے ہائی وی اور موٹر ویز کو نقصان ہوگا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/35XSLSP
No comments:
Post a Comment