چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ورلڈبینک کی فنڈنگ خطرے میں پڑ گئی ہے، کل ورلڈبینک پوچھ لے یہ این ڈی ایم اے کون ہے؟ ان کو تو فنڈ ہضم کرناہے، آپ بتائیں اس سے پہلے کونسا فنڈ صحیح استعمال ہوا ہے؟
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نالوں کی صفائی کے معاملے پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہمیں 30 اگست تک موقع دیں نالوں کی صفائی کا کام جاری ہے، ہم ریکارڈ لے آئے ہیں، نالوں کی صفائی کاکام جاری ہے۔
سیکرٹری بلدیات نے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے دی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گجرنالے میں50 فیصد، سی بی ایم میں 20 فیصد صفائی ہوچکی تھی، چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ اگر صفائی ہو گئی تھی تو پانی کیسے آیا؟
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ بارش ہوتی ہے تو پانی توآتا ہے ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ تو ایسا ہی کام ہوتا ہے جیسا ہر جگہ ہوتا ہے، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے اچھا کام ہورہا ہے۔
چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ مطلب ورلڈبینک کاپیسہ بھی گیا، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ تصاویر3 اگست تک کی ہیں، رپورٹ11 اگست تک، سی ایم نے یقین دلایا کہ 30 اگست تک صفائی کا کام مکمل ہو جائے گا۔
جسٹس اعجازالاحسن نے استفسارکیا توآپ این ڈی ایم اے کیساتھ ملکرکام کرلیں کیامسئلہ ہے؟ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ سندھ حکومت کام کررہی ہے 30 اگست تک کام مکمل ہوجائے گا۔
این ڈی ایم اے مشینری ،لیبرہماری استعمال کریگی،انکا سپروائزر کھڑاہوگا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ رپورٹ لے کرآئے ہیں اس کامطلب کل کچھ ہوا ہے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ کل وفاق کو نالے صاف کرنے کاحکم دیا تو آج اچھی تصویریں دکھائی جارہی ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ورلڈبینک کی فنڈنگ خطرے میں پڑگئی ہے، کل ورلڈبینک پوچھ لے یہ این ڈی ایم اے کون ہے؟ ان کو تو فنڈ ہضم کرناہے، آپ بتائیں اس سے پہلے کونسا فنڈ صحیح استعمال ہوا ہے؟
5 تصویریں پیش کرکے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ کراچی کی ساڑھے 3 کروڑ کی آبادی ہے، دو تین نالے صاف کرکے آپ کہتے ہیں کراچی کا مسئلہ حل ہوگیا؟
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ چاہتے ہیں این ڈی ایم اے کو روک دیاجائے؟ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ 30 اگست تک موقع دیں سی ایم نے یقین دلایا ہے کہ ہوجائے گا،عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3iCS8RL
No comments:
Post a Comment