تفصیلات کے مطابق نوازشریف کےعلاج سےمتعلق اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم سمجھناچاہ رہےتھےکہ پنجاب حکومت نےعلاج سےمتعلق کیا اقدامات کیے کیونکہ وزیراعظم نے مکمل طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی، میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر صوبائی حکومت نے اپنے سے بڑھ کر اقدامات کیے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ داخلہ نے25جنوری کو ایک میڈیکل بورڈتشکیل دیا، جس نے 30جنوری کو کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقا ت کی، بورڈ نے تجویز کیا کہ مریض کو اسپتال منتقل کیا جائے جس پر پنجاب حکومت نے مکمل عمل درآمد کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ 16جنوری کوجیل انتظامیہ نےپنجاب حکومت تک نوازشریف کی شکایت پہنچائی، جس کے بعد ڈاکٹر شاہد حمید کو نوازشریف کے طبی معائنے پر مامورکیا گیا اور اُن ہی کے مشورے پر 22جنوری کواسپتال منتقل کیا گیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تجاویز پر نوازشریف کو سروسزاسپتال منتقل کیاگیا کیونکہ یہ پی آئی سی سے بہت قریب ہے، حکومت نے ایسے اسپتال کا انتخاب کیا جہاں سہولیات زیادہ تھیں، نوازشریف 6 دن اسپتال میں زیر علاج رہے اس دوران انہوں نے انجیوگرافی کرانے سے انکار کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ بعد ازاں 14فروری کو نوازشریف کو دوبارہ جناح اسپتال منتقل کیاگیا کیونکہ میؤ سمیت 3 اسپتالوں میں بیشتر سہولیات ہیں، جناح اسپتال کے سربراہ کو بورڈ کا سربراہ بنایا گیا تو مسلم لیگ ن نے اعتراض کیا کہ گائناکولو جسٹ کو بورڈ میں شامل کیا گیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوازشریف نےاپنی مرضی سےجناح اسپتال کےکنسلٹنٹ کاکمرہ منتخب کیا، وارڈ خالی کرایا گیا، پنجاب حکومت نے اُن کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا اور میرے حساب سے انہیں کچھ زیادہ ہی سہولیات فراہم کی گئیں مگر ان لوگوں کو اپنے ہی بنائے ہوئے اسپتالوں پر اعتبار نہیں ، پنجاب حکومت کے ترجمان نے دو بار نوازشریف سے ملاقات کرکے انہیں علاج کے لیے قائل کرنے کی کوشش بھی کی مگر وہ انکاری تھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو ان کی مرضی کاعلاج کرانےکی کئی بار پیشکش کی گئی، حتی کہ انہیں یہ بھی پیغام بھیجا گیا کہ اگر وہ کسی معالج کو بیرونِ ملک سے بلانا چاہتے ہیں تو انہیں اجازت ہے مگر ن لیگ کاایک حصہ ان کی صحت پرسیاست کرنا چارہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ 3ڈاکٹر اور3ٹیکنیشن ہمہ وقت نوازشریف کےلیےموجود ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ساری الجھن جوپیداہوئی وہ ان کےلندن میں علاج کےاصرارپرہوئی، نوازشریف اوران کے اہل خانہ مسلسل لندن جانے پر زور دے رہے ہیں۔ فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ لوٹا گیا پیسہ حکومت، نیب یا عدلیہ کا نہیں عوام کا ہے اور اُسے واپس آنا چاہیے، نوازشریف کے پاس پلی بارگین کاآپشن ہے وہ اسی صورت باہر جاسکتے ہیں کیونکہ لندن میں ایک فراری کیمپ کھلاہوا ہے جوجاتاہےواپس نہیں آتا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2TVtPFZ
No comments:
Post a Comment