لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم 30 مارچ کو لاہور سے نئی ٹرین کا افتتاح کریں گے، ہم چار نئی مال گاڑیاں بھی شروع کرنے جارہے ہیں، کمزور طبقے کے لیے ایک نئی اکانومی ٹرین شروع کرنے جارہے ہیں۔
وزیر ریلوے نے بتایا کہ ریلوے میں ریسرچ اینڈ پلاننگ سینٹر بنایا گیا ہے، چین، ایران اور کوریا کے تعاون سے بڑا ریلوے نیٹ ورک قائم کریں گے، کوشش ہے وزیراعظم کے آئندہ دورہ چین میں ایم ایل ون معاہدے پر دستخط ہوں گے جب کہ ملک بھر میں ریلوے ٹریک کی تبدیلی کے لیےٹینڈر جاری ہوچکے ہیں، ٹریک تبدیلی منصوبے میں ایک لاکھ افراد کو روزگار ملے گا، 26 مارچ سے پرانی ٹرینوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے ٹینڈر دے رہے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ کہ درگئی سے کراچی ریلوے لنک جوڑنے جارہے ہیں، درگئی سے نوشہرہ، کوہاٹ ریلوے لنک بھی قائم کررہے ہیں، لاہور، فیصل آباد، سکھر، ملتان، حیدرآباد اور کراچی شٹل سروس شروع کررہے ہیں۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ انجنوں میں ایل این جی کے استعمال کی کوشش کررہے ہیں، اس سے 9 ارب کی بچت ہوگی۔
شیخ رشید نے ایک بار پھر دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے شہباز شریف کو این آر او مانگتے سنا ہے، انہوں نے اپنے لیے این آر او لیا یا نہیں یہ مجھے نہیں پتا لیکن شہبازشریف وکٹ کے دو جانب کھیل رہے ہیں، نوازشریف، مریم اور آصف زرداری کو این آر او مانگتے نہیں سنا، یہ حکمران ہوں تو ٹارزن بنے پھرتے ہیں باہر ٹائیں ٹائیں فش ہوجاتی ہے، نہ انہیں پاکستان کی دوائیں اور نہ ڈاکٹر نہ اسپتال پسند ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس ڈیل یا ڈھیل دینے کی کوئی گنجائش نہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2FjXhNK
No comments:
Post a Comment