سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر ملزمان پر آج پارک لین، میگا منی لانڈرنگ اور ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنسز میں فرد جرم عاائد کیے جانے کا امکان ہے۔
احتساب عدالت نے سابق صدرآصف علی زرداری کی نیب ریفرنسز کیخلاف تین درخواستیں خارج کر دی تھیں۔
عدالت نے کہا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو نیب ریفرنسز میں بری نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے آصف زرداری پر تینوں کرپشن ریفرنسز میں فرد جرم عائد کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔
ٹھٹھہ واٹرسپلائی ریفرنس میں نوڈیرو ہاؤس کےانچارج ندیم بھٹو کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ندیم بھٹو سے تفتیش کے بعد آصف زرداری کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ ٹھٹھہ واٹرسپلائی کےغیرقانونی ٹھیکےدیئےگئے، ٹھیکوں کے نتیجے میں رقم جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ندیم بھٹوکےاکاؤنٹس میں آتی رہی اور ندیم بھٹو اس رقم سےنوڈیرو ہاؤس کا انتظام چلاتے رہے۔
پارک لین کمپنی ریفرنس میں17 میں سے آصف زرداری مجموعی طور پر 13 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی جن میں 10 افراد اور تین کمپنیاں شامل ہیں۔ ریفرنس میں نامزد3 ملزمان یونس قدوائی، عزیر نعیم اور اقبال میمن اشتہاری ہیں۔
پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے قومی خزانے کو 3 ارب 77 کروڑ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
ریفرنس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر عثمان سیف اللہ، انور سیف اللہ اور سلیم سیف اللہ سمیت دیگر ملزمان بھی نامزد ہیں۔
آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا بھی الزام ہے جب کہ اس کیس میں بلاول بھٹو زردای بھی نامزد ہیں۔
نیب کا موقف ہے کہ آصف علی زرداری قرض لے کر معاف کرانے کے اس مقدمے میں بطور صدر اثرانداز ہوئے، انہوں نے نیشنل بینک سے اپنی جعلی کمپنی کو قرض دلوایا، کیس میں نیشنل بینک کے سابق صدور سمیت مختلف گواہان اپنے بیانات ریکارڈ کرا چکے ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2S6JQGK
No comments:
Post a Comment