ڈیرہ غازی خان میں ظلم کی انتہا کر دی گئی۔ جعلی پیر نے انسانیت سوز سلوک اور بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جن نکالتے نکالتے بارہ سالہ بچے کی جان ہی نکال دی۔ ڈی پی او نے نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
جعلی پیروں نے تو جیسےگودیں اجاڑنے کا تہیہ ہی کر رکھا ہے، ایک کے بعد ایک واقعے نے معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
یہ معاشرے کے ناسور کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں۔ تاک میں رہتے ہیں پھولوں کی۔ ان کی مارکیٹنگ کرنے والے مرد و خواتین ہی ہوتے ہیں، جن کے پاس ان کے کمالات کی ایسی ایسی کہانیاں موجود ہوتی ہیں کہ اچھے خاصے پڑھے لکھے بھی ان سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتے۔
ماں بھی عجب رشتہ ہے۔ اپنے بچے کی ہر تکلیف پر تڑپ اٹھتی ہے۔ ہر جتن کرتی ہے کہ اس کے لخت جگر کی تکلیف کم ہوجائے۔
بعض اوقات توہم پرستی پر بھی اتر آتی ہے۔ اسے اپنا نور نظر سنگ دل جعلی پیروں کے حوالے بھی کرنا پڑتا ہے۔ مقصد صرف اپنے بچے کی تکلیف کم کرنا ہوتا ہے۔
کچھ ایسا ہی ہوا ڈیرہ غازی خان میں، جہاں ایک بارہ سالہ بچے کو دربار پیر فتح شاہ میں لایا گیا۔
جعلی پیر اعجاز حسین نے بچے پر جن کے سائے کا کہا اور جن نکالنے کے لیے بچے پر تشدد کی انتہا کر دی۔
اسی تشدد کے دوران بارہ سالہ بچہ دم توڑ گیا۔ پولیس نے بروقت پہنچ کر جعلی پیر اعجاز حسین کو گرفتار کر لیا۔
ڈی پی او اختر فاروق نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے۔ بچے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوا دیا ہے۔ تھانہ دراہمہ پولیس مزید قانونی کاروائی عمل میں لا رہی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2RypBkG
No comments:
Post a Comment