پاکستان موٹر سائیکل اسمبلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین صابر شیخ کے مطابق جولائی کے مہینے میں موٹرسائیکلوں کی فروخت 3 لاکھ یونٹس سے تجاوز کرگئی اس سے قبل 2018 کے آغاز میں 2لاکھ 35 ہزار بائیکس کہ فروخت کا ریکارڈ تھا جو رواں سال جولائی میں ٹوٹ گیا ہے ۔
صابر شیخ کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن نرم ہوتے ہی موٹر سائیکلوں کی فروخت تیز ہوگئی زیادہ خریداری زرعی پیداوار والے علاقوں میں دیکھی گئی جہاں پھلوں، سبزیوں، گندم اور دیگر اجناس کی اچھی قیمت ملنے سے قوتِ خرید میں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی ایک مہینے میں تین لاکھ موٹر سائیکلیں تیار اور فروخت کی گئیں جس سے آٹو سیکٹر پر طاری جمود کو توڑنے میں بھی مدد ملے گی۔
موٹر سائیکل ڈیلرز اور اسمبلرز کا کہنا ہے کہ دیہی اور زرعی علاقوں میں جہاں گندم کپاس پھل اور سبزیوں کی اچھی قیمت ملنے سے موٹر سائیکل کی طلب میں اضافہ ہوا وہیں شیروں میں ان لائن کاروبار اور ہوم ڈیلیوری کی سہولت عام ہونے سے ڈیلیوری کے لیے موٹر سائیکلوں کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فوڈ پانڈا، دراز، بائیکاٹ اور کریم جیسی سروسز سے نوجوانوں کو روزگار ملا ہے اور اب بڑے پیمانے پر روز مرہ استعمال کی اشیاء بھی آن لائن فروخت ہورہی ہیں جس سے موٹر سائیکلوں کی طلب بڑھ رہی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3auh7nq
No comments:
Post a Comment