1: کھلونوں پر اکثر یہ لکھا ہوتا کہ یہ کتنی عمر کے بچوں کے لیے موزوں ہیں، لہٰذا کھلونے کے پیک پر اس قسم کی عمر کی سفارشات پر ہمیشہ توجہ دیں اور بچے کی عمر، دلچسپی اور مہارت کو مدِنظر رکھتے ہوئے کھلونا منتخب کریں۔ اس کے علاوہ، گڑیا اور دیگر روئی سے بھرے ہوئے کھلونے پر ’آگ نہ پکڑنے والا/آگ مزاحم‘ یا ’دھونے کے قابل/ حفظان صحت کے مطابق‘ سے متعلق دیگر حفاظتی لیبلز کو اچھی طرح پڑھیں اور یہ جانیے کہ ہر قسم کے بچے کے کھلونے کیسے صاف کریں۔
2: نئے کھلونے سے ہر قسم کی پلاسٹک کی ریپنگ اتار دیجیے کیونکہ یہ بچے کے گلے میں پھنس سکتی ہے یا دیگر طریقوں سے بھی بچوں کے لیے نقصاندہ ثابت ہوسکتی ہے۔
3: ایک یا اس سے کم عمر کے بچوں کے لیے، رنگین، ہلکے وزن، مختلف ڈیزائنز اور زہریلے اجزا سے پاک مواد سے بننے والے کھلونے ہی خریدیے کیونکہ اس عمر کے بچے چیزوں کو ہاتھ لگا کر، دیکھ کر، اس کی آواز سن کر اور چکھ کر محسوس کرنا چاہتے ہیں۔
4: اپنے چھوٹے بچوں کو ایسے کھلونے مت دیجیے جن کے ساتھ چھوٹے چھوٹے حصے جڑے ہوں۔ مثلاً ایسی گڑیا جس کی آنکھیں یا ناک آپ الگ کرکے پھر جوڑ پاتے ہوں کیونکہ ان کھلونوں کے ان حصوں کو بچے اپنے منہ میں ڈال سکتے ہیں اور وہ ان کے گلے میں پھنس سکتے ہیں۔
5: تمام کھلونوں کا بغور جائزہ لیجیے کہ کہیں ان میں شیشے یا دھات کے بنے کسی قسم کے کونے یا کنارے تو نہیں بنے۔ اس قسم کے کھلونوں کو 8 برس سے کم عمر کے بچوں کو قطعی نہ دیجیے۔ ساتھ ہی ساتھ روئی بھرے کھلونوں کو خریدتے وقت یہ خیال رکھیں کہ کہیں اس میں کسی قسم کی لوہے کی تاریں موجود نہ ہو، کیونکہ ان سے بھی بچوں کو کٹ لگنے یا جسم میں داخل ہونے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔
6: ایسے کھلونے جن میں تار، رسی یا رِبن جڑی ہو، انہیں بچوں کے کھیلنے کی جگہ سے کافی دُور رکھیں۔ کیونکہ چھوٹے بچے ان میں الجھ سکتے ہیں اور ان سے ان کا گلہ بھی گھٹ سکتا ہے۔
7: بڑے بچوں کو سمجھائیے کہ ان کے وہ کھلونے جن میں چھوٹے چھوٹے حصے نکالے اور جوڑے جاسکتے ہیں، جن میں تیز دھار کونے یا کنارے ہیں، یا جو بجلی پر چلتے ہیں انہیں اپنے چھوٹے بہن بہائیوں کی پہنچ سے دُور رکھیں۔
8: کھلونوں اور کھیلنے کے سامان کو اچھی حالت میں رکھیں اور ٹوٹے پھوٹے کھلونوں کو نکال کر الگ کردیجیے کیونکہ ٹوٹے کھلونے بچوں کو چوٹ پہنچانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
9: نگرانی ضروری ہے؛ چاہے بچے اندر کھیل رہے ہوں یا باہر، انہیں ہمیشہ محفوظ ماحول فراہم کریں۔ بچے روزانہ کھلونے استعمال کرتے ہیں اور انہیں اِدھر اُدھر پھینکتے بھی رہتے ہیں لہٰذا روزانہ کھلونوں کی حالت کا جائزہ لیجیے اور ان کی صفائی کیجیے ساتھ ہی ساتھ دیکھیے کہ آیا اس کھلونے کی حالت کیا اب بھی بچے کے کمرے میں رکھنے جیسی ہے یا نہیں۔
10: بچوں کو سمجھائیے کہ کھلونوں سے کھیلنے کے بعد انہیں ایک طرف رکھ دیں۔ اس طرح بچے کھلونوں سے ٹکرا کر گرنے سے بچ سکتے ہیں اور چوٹ لگنے سے بھی محفوظ رہیں گے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2HqNcRj
No comments:
Post a Comment