
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے پنجاب میں حکومت سازی کے لیے ارکان کی تعداد مکمل کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ انتیس میں سے پچیس ارکان تحریک انصاف میں شامل ہوچکے ہیں، جو آج اجلاس میں شریک ہونگے
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں عمران خان قائد ایوان کے نام کا اعلان کریں گے جبکہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے ناموں کا فیصلہ بھی ہوگا،اس کے علاوہ عمران خان پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے قانون سازی اور عوامی اہداف کے حوالے سے خطاب کریں گے۔
پارلیمانی پارٹی کمیٹی سے عمران خان کا خطاب
گذشتہ روز تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ہمیں خرچے کم کرنے ہوں گے۔ ایک کمیٹی بنائیں گے اور صدر، وزیر اعظم اور وزراء کے خرچے کم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بہت غربت ہے اور 50 فیصد پاکستانی دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکتے۔ ہم نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے، اقتدار ذات کیلئے نہیں بلکہ لوگوں کی خدمت کرنی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 5 سالوں میں اس ملک کو تبدیل کرنا ہے اور قربانیوں کے بغیر تبدیلی نہیں آسکتی۔ ہمیں خیبرپختونخواہ میں مزید کام کرنا ہے اور بلدیات میں مزید اصلاحات لانی ہیں۔ تعلیم کے شعبے میں مزید کام کرنا ہے۔عمران خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور وزیروں کا انتخاب میری ذمہ داری ہے لہٰذا سب کچھ میرٹ پر ہوگا اور سب لوگوں کا احتساب ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سب وزیروں کو ٹارگٹ دیں گے اور وزراء کو 9 بجے دفتر پہنچنا ہوگا۔ پرویز خٹک نے بڑی مشکل سے حکومت چلائی ہے۔چیئرمین پی ٹی آٗی نے کہا کہ کسی کو صوابدیدی فنڈ جاری نہیں کیا جائے گا بلکہ قانون میں تبدیلی کرکے صوابدیدی فنڈ کو مکمل ختم کریں گے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں کسی چیز کو مخفی نہیں رکھا جاسکتا۔ تمام منتخب ممبران احتیاط سے حکومت کے معاملات چلائیں اور دل میں خوف خدا رکھ کر شب و روز کام کریں۔
اس سے قبل گذشتہ روز اسلام آباد میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 22 سالہ جدوجہد کا پہلا مرحلہ آج مکمل ہوا، اس کیلئے میں نے 22 برس تیاری کی۔ مجھ پر آج سب سے بڑی ذمہ داری آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا اقتدار چیلنجز سے بھرپور ہے۔ عوام ہم سے روایتی طرز سیاست و حکومت کی امید نہیں رکھتے۔ اگر روایتی طرزحکومت اپنایا توعوام ہمیں بھی غضب کا نشانہ بنائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ عوام آپ کا طرز سیاست اور کردار دیکھیں گے اور اس کے مطابق ردعمل دیں گے۔ میں خود مثال بنوں گا اور آپ سب کو بھی مثال بننے کی تلقین کروں گا۔ آج ہمیں اخلاقی طور پر کمزور ترین حزب اختلاف کا سامنا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حزب اختلاف کے پاس مولانا فضل الرحمان تو ہیں مگر اخلاقی و روحانی قوت سے محروم ہے۔ آج اللہ نے آپ کو اخلاقی برتری دی ہے، آپ نے عوام کے پیسے کو اللہ کی امانت سمجھنا ہے۔ میں فیصلے میرٹ پر اور قوم کے مفاد کیلئے کروں گا اورمیں آپ سے اس کا تقاضا کبھی نہیں کروں گا جس پر میں خود عمل نہ کروں۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی طرز پر ہر ہفتے بطور وزیر اعظم ایک گھنٹہ سوالات کے جواب دیا کروں گا جبکہ وزراء کو بھی صحیح معنوں میں جوابدہ بنائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ 1970ء میں عوام نے مستحکم سیاسی اشرافیہ کو شکست دی۔ ایسا تاریخ میں شاذ و نادر ہی ہوتا ہے کہ دو جماعتی نظام میں تیسری جماعت کو موقع ملے۔ عوام تبدیلی کیلئے نکلے اور اپنا فیصلہ سنایا۔ پورے ملک میں جہاں امیدوار کا چہرہ تبدیلی سے نہیں ملتا تھا وہاں عوام نے مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ اور ذہانت دونوں ہی خیبرپختونخواہ سے نکل چکے تھے۔ ہم خیبرپختونخواہ میں آئے تو 70 فیصد صنعتیں بند تھیں۔ اغواء برائے تاوان ایک صنعت بن چکا تھا۔ وہاں کے عوام نے تحریک انصاف کی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔ عوام ہمیں روایتی سیاسی جماعتوں سے الگ دیکھتے ہیں اور آپ عوام کی امیدوں پر پورا اتریں اللہ آپ کو وہ عزت دے گا جس کا تصور بھی ممکن نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ آپ نے بحثیت ٹیم مکمل اتحاد و اتفاق اپنانا ہے۔ عوام چاہتے ہیں کہ پارلیمان ان کیلئے قانون سازی کرے۔ عوام نے آپ کو پارلیمان میں بھیجا ہے تاکہ آپ نچلے طبقے کو اوپر اٹھائیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ عوام آپ کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ آپ ان کیلئے پالیسیاں بنائیں۔ ہماری یہ جدوجہد پاکستان کا مستقبل بدل دے گی جبکہ جدوجہد سے بھرپور زندگی اتار چڑھاوٴ سے عبارت ہوتی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2M2teiv
No comments:
Post a Comment