Ilyassawalgar

Tuesday 31 July 2018

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا آج آخری دن

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا آج آخری دن
سابق حکومت کی طرف سے اعلان کی گئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھانے کا آج آخری دن ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی چیئرپرسن رخسانہ یاسمین کے مطابق اکتیس جولائی کی حتمی تاریخ میں مزید توسیع کا کوئی امکان نہیں ہے۔انہوں نے عوام پرزوردیا کہ وہ اپنے غیراعلانیہ اثاثوں کو منظر عام پرلانے کے اس آخری اور حتمی موقع سے فائدہ اٹھائیں۔

وزارت خزانہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ظاہر کرنے والے تمام درخواست گزاروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کو ہرصورت صیغہ راز میں رکھا جائیگا۔

وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں اس بات کا اعادہ کیا کہ اثاثے ظاہر کرنے والوں اور ان کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کو افشا کرنا اسکیم کے تحت قابل سزا جرم ہے جو ایک لاکھ روپے سے دس لاکھ روپے تک جرمانہ یا ایک سال قید یادونوں ہوسکتے ہیں۔

اس سے قبل یکم جولائی کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں ایک ماہ کا اضافہ کیا گیا تھا، یہ فیصلہ وزیر خزانہ کی سفارش پر وفاقی کابینہ نے کیا ہے، ایمنسٹی اسکیم کو اکتیس جولائی تک بڑھا دیا گیا تھا۔

وزیراعظم نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کردیا

اس سے قبل پانچ اپریل کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کیلئے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا، شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات لانا وقت کی ضرورت ہے،حکومت نے انکم ٹکیس کی شرح کم اور شناختی کارڈ نمبر کو ٹیکس نمبر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں اقتصادی اصلاحات پیکج پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کیلئے ایمسٹی اسکیم لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے۔ جو شہری ٹیکس ادا نہیں کریں گے انہیں نوٹسز جاری کیے جائیں گے

انہوں نے واضح کیا کہ اس سکیم سے سیاستدان اور ان کے خاندان کے افراد فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت 7 لاکھ ٹیکس گزاروں نے ملک کا معاشی بوجھ اٹھا رکھا ہے۔ ہمیں ٹیکس اصلاحات لانا پڑیں گی۔

شاہد خاقان نے کہا کہ انکم ٹیکس حصول کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ اب پاکستانی شہریوں کا شناختی کارڈ نمبر ہی ٹیکس نمبر ہوگا۔

سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نےکہا کہ حکومت نے انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ایک لاکھ روپیہ ماہانہ کمانے والے ٹیکس سے مستثنیٰ ہونگے۔ 24 سے 48 لاکھ روپے سالانہ پر 10 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد ریوینیو حاصل کرنا نہیں۔ ٹیکس ادا کرنے سے ملک آگے بڑھتا ہے۔ ٹیکس ادا کرنا ہر شہری کیس بنیادی ذمہ داری ہے جبکہ ماضی میں لوگوں کو نوٹس دے کر بلانا پڑتا تھا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ٹیکس ادانہ کرنے والوں کیلئے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے بیرون ملک مقیم افراد کو 2 فیصد پینلٹی ادا کرنی ہوگی۔

 

 

 

 

 



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2As0Fpm

No comments:

Post a Comment