لاریب اب تک ’ایکس مین‘، ’گوڈزیلا‘، ’دی وائج آف دی ڈان ٹریڈرز‘ اور ’پرنس کیسپیئن‘ میں بھی وی ایف ایکس آرٹسٹ کے طور پر اپنی مہارت دکھا چکی ہیں۔ لاریب نے اپنا کیریئر 2006 میں 19 برس کی عمر میں شروع کیا اور تعلیم کے دوران وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ اکیلی لڑکی تھیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے لاریب نے بتایا کہ ’جب میں نے اس کورس کا آغاز کیا تو مجھے VFX کی کوئی سمجھ نہیں تھی، مجھے صرف یہ پتہ تھا کہ یہ فلم کے لیے جادو ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’جب پہلی مرتبہ فلم ’ٹوائے اسٹوری‘ دیکھی تو میں اس سے بہت متاثر ہوئی جس کو دیکھ کر میں نے سوچا یہ کیسے ہوتا ہے.
مجھے پہلے نہیں پتہ تھا کہ یہ کیسے ہوتا ہوگا لیکن چونکہ یہ فن اور ٹیکنالوجی پر مشتمل تھا جسے میں کرنا چاہتی تھی‘۔
لاریب کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد پاکستانی خواتین کو متاثر کرنا ہے.
اور وہ چاہتی ہیں کہ اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ پاکستانی خواتین اور نوجوان آئیں۔
پاکستان کی لاریب عطاء نے بطور VFX آرٹسٹ ہالی وڈ میں اپنے قدم جما کر ملک کا نام روشن کردیا ہے جس پر سب کو فخر ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2mRQ4KY
No comments:
Post a Comment